حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ اترپردیش/اترپردیش انتظامیہ کی جانب سے اس سال محرم کے سلسلہ میں جاری کردہ گائیڈ لائن سے شیعہ قوم کے مذہبی جذبا ت و عقائد کو سخت ٹھیس پہونچی ہے،اور سنی و ہندو وسکھ وغیرہ حسینی تعزیہ داروں کی بھی شدید دل آزاری ہوئی ہے۔
اس بابت مولانا ابن حسن املوی واعظ ،مولانا مظاہر حسین ،مولانا عرفان عباس ،مولانا غلام پنجتن ،مولانا کرارحسین اظہری،مولانا سید محمد مھدی،مولانا شمشیر علی مختاری، مولانا ناظم علی واعظ،مولانا مظفر سلطان ترابی،مولانا عارف حسین مبارکپوری وغیرہ نے ایک مشترکہ جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے گزشتہ سال تو ہم جی بھر کے مظلوم کربلا حضرت امام حسینؑ کی عزاداری نہ کرسکے ۔ہمارے قلوب ابھی بھی مجروح ہیں ایسے میں بجائے تسلّی و تشفی کے سامان فراھم کرنے کے اتر پردیش کے ڈی جی پی کی دستخط کےساتھ ایسی گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے جو زخم پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔اس سے امام حسینؑ کے عزاداروں بالخصوص شیعہ قوم میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے ۔اس کا سبب یہ ہے کہ اس گائیڈ لائن میں جس طرح کی زبان اور باتیں لکھی گئی ہیں وہ نہ صرف افسوسناک ہیں بلکہ آپسی بھائی چارہ کو نقصان پہونچانے والی ہیں۔اور ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘‘ نعرہ کے سراسر منافی بھی ہیں۔
لہٰذا ہم اس گائڈ لائن کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈرافٹ تیار کرنے والے کو معزول کیا جائے اور دوسری گائڈ لائن تیار کی جائے جس سے کسی کی دل آزاری اور حق تلفی نہ ہو۔اور محرم کے پروگرام بخیر خوبی پر امن طور پر منعقد ہو سکیں۔
ہم دیکھ رہے ہیں کہ ابھی بھی کورونا کیس سامنے آرہے ہیں ،پوری طرح کورونا وبا ختم نہیں ہوئی ہے۔تیسری لہر کا خوف و خطرہ منڈلا رہا ہے،ندیوں کے کنارے ابھی بھی کہیں کہیں لاشیں نکلنے کی خبریں آرہی ہیں ایسے میں جو مناسب و معقول گائڈ لائن ہوگی اس پر ہم عمل کریں گے۔ان شاءاللہ۔